در بارِ اعظمیہ

سوانح حیات و روحانی خدمات حضور قبلہ عالم ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ

🌙 پیدائش اور بچپن کی روحانی جھلکیاں
حضور قبلہ عالم ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ کی ولادت باسعادت عین عید الفطر کے دن، یکم شوال 1377ھ، صبح صادق کے وقت ایک مبارک و منور گھڑی میں ہوئی۔ ولادت کے وقت آپ کا چہرہ نور سے چمک رہا تھا۔ رضاعت کے ایام ہی میں آپ کی ذات اقدس سے تجلیات کا ظہور شروع ہو چکا تھا۔ آپ کی والدہ ماجدہ، ولیہ کاملہ، فرمایا کرتیں کہ آپ کے بستر کے نیچے ایک سال تک نور کا ہالہ دیکھا جاتا رہا۔ حیرت انگیز طور پر رمضان المبارک میں آپ سحری سے افطاری تک دودھ نوش نہ فرماتے۔ یہ سب غیرمعمولی علامات اس حقیقت کا اعلان تھیں کہ آپ کی روحانی تربیت، آسمانی نقشے پر لکھی جا چکی ہے۔

📖 ابتدائی تعلیم و تربیت اور ذوقِ ذکر
آپ نے ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے والدِ گرامی، قطبِ زماں، محبوبِ الٰہی، حضرت غوث زماں سرکار والئ سالک آباد شریف رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی۔ بچپن ہی سے آپ کو ذکرِ الٰہی اور صحبتِ ذاکرین سے خاص شغف رہا۔ آپ نے رسمی علوم مختلف دینی اداروں سے حاصل کیے جبکہ باطنی و روحانی کمالات اپنے مرشد کامل سے صحبت و فیض کے ذریعے اخذ فرمائے۔ آپ ہم عمر بچوں سے کھیلنے کے بجائے ضعیف العمر ذاکرین کی محفلوں میں بیٹھتے۔ بچپن میں حسن ابدال میں سیر کے دوران دو سکھوں نے آپ پر انوار و تجلیات کو مشاہدہ کیا، جس پر آپ نے فرمایا:
“یہ رحمت کائنات کی غلامی کی وجہ سے جو فیض ہے اس کا نور ہے”
اور ساتھ ہی انہیں یہ نکتہ سمجھایا کہ محض نور دیکھنے سے نجات نہیں، اصل راز عشقِ مصطفی ﷺ، نسبتِ رسول ﷺ اور اتباعِ شریعت میں ہے۔

🌿 ادبِ مرشد اور آئینِ فقر
آپ کی حیاتِ طیبہ ادبِ مرشد اور فقرِ محمدی ﷺ کی عملی تصویر ہے۔ آپ نے کبھی اپنے مرشدِ کریم کو نام لے کر نہیں پکارا بلکہ ہمیشہ “ہمارے آقا، ہمارے داتا، حضور غوث زماں محبوب الٰہی والئ سالک آباد شریف” جیسے الفاظِ محبت سے یاد فرمایا۔ آپ نے کبھی کسی روحانی کمال کو اپنی ذات سے منسوب نہیں کیا بلکہ ہمیشہ اسے نسبتِ مصطفی ﷺ اور فیضانِ مرشد کا نتیجہ قرار دیا۔

🌊 چشمۂ ولایت اور کرامتِ پانی
دربار شریف میں جب پانی کی قلت پیدا ہوئی تو حضور قبلہ عالم نے جامع مسجد میں بورنگ کا حکم دیا۔ ڈیڑھ سو فٹ گہرائی پر چٹان آ گئی، مشین رک گئی۔ آپ نے فرمایا:
“اگر اللہ نے دینا ہے تو اوپر سے دے گا۔”
اگلی صبح، روضہ مرشد پر دعا کے بعد وہ چٹان پھٹ گئی اور چشمہ جاری ہو گیا، جو آج تک زمین سے بلند ہو کر بہہ رہا ہے۔ اسی طرح 10 محرم الحرام کے دن، دوسری جگہ بورنگ کے دوران پھنسے کنڈے کو صرف آپ کے ہلانے سے نکل آیا اور وہاں بھی چشمہ جاری ہو گیا۔ یہ کرامات اللہ کے انعامات کا واضح نشان ہیں جنہیں آج بھی ہزاروں زائرین اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں۔

🕌 سجادگی اور خانقاہی نظام کی تجدید
5 دسمبر 1986ء کو آپ کو اپنے والدِ گرامی نے سجادہ نشین مقرر فرمایا اور تمام روحانی امانات، چاروں سلاسلِ طریقت (نقشبندیہ، قادریہ، چشتیہ، سہروردیہ) کی نسبتیں، اور فیضانِ نسبتِ رسول ﷺ آپ کے سینہ اقدس میں منتقل فرمائیں۔ بعد ازاں، آپ نے خانقاہی نظام کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق منظم کیا۔ جامعہ عائشہ خدیجۃ العلوم للبنات، جامعہ اعظمیہ فیوض القرآن، اور جامعہ اعظمیہ مدینۃ العلوم للبنین جیسے عظیم دینی ادارے قائم کیے، جن سے سینکڑوں علماء و حفاظ فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔

❤️ خدمتِ خلق اور اصلاحِ معاشرہ
آپ نے تین وقت کا لنگر شریف جاری فرمایا، فری میڈیکل کمپلیکس قائم کیا، اور غریب و مسکین افراد کے لیے ہر وقت مدد و تعاون کا دروازہ کھلا رکھا۔ آپ کی مجلس میں آ کر ہر شخص کو روحانی سکون، نسبتِ نبوی ﷺ، اور محبتِ الٰہی کا فیض حاصل ہوتا ہے۔ سیاستدانوں، فوجی افسران، اساتذہ، مزدور، نوجوان اور ضعیف – ہر طبقے کے افراد آپ سے یکساں شفقت پاتے ہیں۔

🌟 دعوتی حکمت و اصلاحی پیغام
آپ کا دعوتی پیغام نرم دلی، اصلاح اور کردار سازی پر مبنی ہے۔ آپ فرماتے ہیں:
• عیب نہ دیکھو، خوبی تلاش کرو
• نصیحت کرو، تنقید نہیں
• خالی ہاتھ کسی کو مت لوٹاؤ
• غرباء کو عزت سے نوازو، نہ کہ احسان جتا کر
آپ کی تعلیمات قرآن کے اس حکم کی عملی تفسیر ہیں:
“وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا”
“اور لوگوں سے اچھی بات کہو” — [البقرہ: 83]

🌹 خلاصہ و دعا
آپ دامت برکاتہم القدسیہ کی حیاتِ طیبہ نسبتِ مصطفی ﷺ، فقرِ محمدی ﷺ، ادبِ مرشد، اور خدمتِ خلق کا حسین امتزاج ہے۔ آپ کی شخصیت عصرِ حاضر میں ایک روشن مینار ہے جو بھٹکی ہوئی انسانیت کو سچائی، محبت اور روحانی بلندی کی طرف بلاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت، عافیت، عمر دراز، اور تسلسلِ فیضان کے ساتھ قائم و دائم رکھے۔ آمین۔