عائشہ خدیجۃ العلوم للبنات الاعظمیہ

جامعہ عائشہ خدیجۃ العلوم للبنات الاعظمیہ
سلطان الفقراء شیخ المشائخ عالم ربانی البوالمساکین خواجہ محمد طارق اعظم نقشبندی مجددی المعروف پیر ثانی سرکارسجادہ نشین خانقاہِ غوث الامت باغدرہ شریف درباراعظمیہ رحیمیہ سالک آباد شریف نے2003ء میں علاقے کی بچیوں میں ناخواندگی کی بڑھتی ہوئی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے حضور قبلہ عالم محبوب الہی حضور والئی سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ کے روضۂ اقدس کے مغرب میں اور دربار شریف کے شمال مشرق میں ایک عظیم الشان رہایشی درسگاہ جامعہ عائشہ خدیجۃ العلوم للبنات الاعظمیہ کا افتتاح فرمایا جس میں مکمل عالمہ کورس کی تکمیل کرائی جاتی ہے جس کا الحاق تنظیم المدارس پاکستان سے ہے فارغ التحصیل طالبات کو ’شہادۃ العالمیہ فی العلوم العربیۃ والاسلامیۃ‘‘ کی سند دی جاتی ہے جو مدارس اسلامیہ کی سب سے بڑی سند ہے اور ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے مطابق ’’ ایم ۔اے اسلامیت‘‘ کے مساوی ہے نیز جامعہ میں طالبات کو مکمل باپردہ اور آزاد نظام میسر ہے جس میں وہ پرسکون رہتے ہوئے قابل معلمات سے تعلیم حاصل کرتی ہیں۔