تعارف سلسلہ عالیہ نقشبندیہ

خانقاہِ غوث الامت باغدرہ شریف درباراعظمیہ رحیمیہ سالک آباد شریف پاکستان کے مشہور تاریخی شہر اٹک کے قریب حسن ابدال کے پاس واقع ہے اس کا شمار اہلسنت کی عظیم روحانی تربیتی خانقاہوں میں ہوتا ہے جہاں تصوف و اسرار باطن کے ساتھ علوم شرعیہ سے بھی مخلوق خدا کو سیراب کیا جاتا ہے ،اس خانقاہ شریف کی تعلیمات کی بنیاد اتباعِ شریعت ،احیاء سنن ، ذکروتصفیہ، فروغ دین اور خدمت خلق پر مشتمل ہے نیز اس خانقاہ سے ہمیشہ پیغام محبت،اتحاد امت اور اعتدال پسندی کا پیغام دیا جاتا ہے ۔یہ خانقاہ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ کی ایک عظیم شاخ ہے اور حقیقت میں طریقت کے چاروں معروف سلاسل یعنی نقشبندیہ،قادریہ،چشتیہ،سہروردیہ کا مجموعہ ہے نیزاس سلسلہ عالیہ کے مشائخ پر فیضانِ نسبت رسولی کا غلبہ پایا جاتا ہے ۔
اس خانقاہ شریف کے بانی غوث الامت باقی باللہ شیخ المشائخ عارفِ اسرار علوم جلی و خفی خواجہ عبدالرحیم باغدروی نقشبندی رحمتہ اللہ علیہ(متوفی 1336ھ) ہیں،آپ رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے پیرومرشدزبدۃ الاولیاء سلطان العارفین خواجہ محمد قاسم نقشبندی مجددی والئی موہڑہ شریف رحمتہ اللہ علیہ کے حکم پر باغدرہ شریف سے ہجرت فرما کرسن1935ہجری میں حسن ابدال کے نزدیک متصل ایک غیر آباد وادی میں اس خانقاہ کی بنیاد رکھی، غوث الامت باقی باللہ شیخ المشائخ عارفِ اسرار علوم جلی و خفی خواجہ عبدالرحیم باغدروی نقشبندی رحمتہ اللہ علیہ نے اس جگہ کا نام سالک آباد شریف تجویذ فرمایااور اپنے کاشیانہ سے متصل ایک خانقاہی مسجد تعمیر فرمائی جہاں رشدوہدایت اور سالکین طریقت کی تربیت کا سلسلہ شروع فرمایا۔
غوث الامت باقی باللہ شیخ المشائخ عارفِ اسرار علوم جلی و خفی خواجہ عبدالرحیم باغدروی نقشبندی رحمتہ اللہ علیہ کے وصال کے بعد قطب الاولیاء مجدد طریقت عالم ربانی خواجہ محمد اعظم نقشبندی مجددی المعروف سرکار والئی سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ (متوفی 1407ھ) جانشینی کی مسند پر رونق افروز ہوئے اور رشدوہدایت کے سلسلہ کو فروغ دیتے ہوئے پاکستان کے تمام صوبوں کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک کے بھی دورے فرمائے اور چالیس سال مسندشریف پرجلوہ گررہتے ہوئے سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کی نسبت اور احیاء دین و سنت کا فریضہ انجام دیتے رہے۔آپ کے وصال کے بعد سن 1986ء میں سلطان الفقراء سید الواصلین عالم ربانی خواجہ محمد طارق اعظم نقشبندی مجددی المعروف پیر ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ مسند نشین ہوئے اور آپ مدظلہ العالی کے دور میں اس خانقاہ کوتاریخی فروغ حاصل ہوا اوراس سلسلہ عالیہ کی نسبت عام ہوگئی نیز خانقاہ شریف کی تعمیراتی سرگرمیوں کا ناختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا۔