سلطان الفقراء شیخ المشائخ سید الواصلین عالم ربانی خواجہ محمد طارق اعظم نقشبندی مجددی المعروف پیر ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ

پیدائش مبارک

آپ دامت برکاتہم القدسیہ کی پیدائش عین عید الفطر کے دن یکم شوال المکرم 1377 ھ کی صبح صادق کے وقت ہوئی ،ولادت کے وقت آپکا چہرہ چمک رہا تھا ایام رضاعت میں ہی پر اسرار واقعات کا ظہور شروع ہوگیا آپکی والدہ ماجدہ رحمتہ اللہ علیہا فرماتی تھیں جب ثانی سرکار ایام رضاعت میں تھے تو آپکی چارپائی (بستر) کے نیچے ایک سال تک نور کا ایک ہالہ نظر آتا رہا اور آپ رمضان شریف میں وقت سحر سے وقت افطار تک دودھ نوش نہیں کرتے تھے۔

آپ کی تعلیم وتربیت اور بچپن ہی سے ذکر الہٰی کا ذوق 

والدہ ماجدہ کی عارفانہ اور مادرانہ شفقت اور غوث زماں کی کامل تربیت نے حضور قبلہ عالم کے حسن ولایت کو چار چاند لگادیئے حضور قبلہ عالم کا بچپن ہی سے ذکر الہٰی و ذکر رسول ﷺسے لطف حاصل ہوتا اور اس میں آپ تسکین محسوس فرماتے اپنے ہم عمر بچوں کے ساتھ گھلنے ملنے کے بجائے آپ ذاکرین اور ضعیف العمر لوگوں کے ساتھ اُنسیت رکھتے اور ان کے ذکر سے لطف اندوز ہوتے اکثر بڑی مائی صاحبہ خوش طبعی میں ارشاد فرماتیں کہ ثانی صاحب کی دوستی صرف بوڑھے بابوں سے ہے ۔ یہ عادت مبارک آج تک قائم ہے اب بھی آپ کے تمام تبلیغی سفروں میں زیادہ تر رفقائے سفر و خادمین بڑے بابے ہی ہوتے ہیں آنجناب نے ابتدائی تعلیم حضور غوث زماں محبوب الہٰی سرکار سالک آباد شریف سے حاصل کی دریں اثناء آپ نے مختلف درسگاہوں سے علوم ظاہری کی تکمیل کی اس کے ساتھ ساتھ آپ نے اپنے مرشد کامل حضور غوث زماں محبوب الہٰی سرکار والئ سالک آباد شریف کی صحبت کامل سے بھی فیض یاب ہوتے رہے چھوٹی عمر میں ہی آپ سے کرامات کا ظہور ہونا شروع ہوگیاتھا آپ بچپن ہی سے انتہائی منسکر المزاج صاحب زہد و تقویٰ کامل متّبع شریعت صاحب سخانسبت رسولی کے امین اور فقر محمدی کے عکس میں کامل ہیں ۔
***

بچپن میں سکھوں کا آپ پر تجلیات کے ظہور کو دیکھنا اور آپ کا انداز تبلیغ 

آپ ایک مرتبہ ایام صغیر سنی میں ایک خادم کے ساتھ حسن ابدال شہر تشریف لے گئے تو دو سکھوں نے آپ کو دیکھا اور آپ کے پیچھے پیچھے چلنے لگے جہاں آپ جاتے وہ بھی پیچھے جاتے جہاں آپ ٹھہرتے وہ بھی کچھ فاصلے پر ٹھہرجاتے اسی اثنا میں خادم نے اس بات کو محسوس کیا تو ان کو ڈانٹ کر کہا کہ آپ کیوں ہمارا پیچھا کررہے ہیں تو ان دونوں سکھوں نے بے ساختہ کہا کہ اس بچے پر ہم انوار و تجلیات کا نظارہ کررہے ہیں کہ خدا کا نور اس بچہ پر براہ راست نازل ہورہا ہے تو اس کے جواب میں حضور قبلہ عالم نے بلاتاخیر برجستہ جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ جی ہاں یہ محمد ﷺکے رب کا نور ہے یہ سنتے ہی وہ دونوں واپس چلے گئے ۔ آنجناب کے کمال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آپ نے اس انوار و تجلیات کو نسبت رسولﷺ سے جوڑا اور انھیں بتایا کہ یہ مقام حضور علیہ السلام کے وسیلہ سے حاصل ہے اور بداعتقادوں کو بھی سبق دیا کہ اصل چیز عشق مصطفی کریم ﷺو نسبت رسول ﷺ اور کامل اتباع شریعت ہے و گر نہ ایسے انوار و تجلیات تو سکھوں کو بھی نظر آجاتے ہیں لیکن ان کی نظر عشق مصطفی و نسبت مصطفی ﷺ کے بغیر ہے جس وجہ سے ان کے لیے نجات کا کوئی راستہ نہیں ہے ۔

آدابِ مرشد اور فقرِ محمدی میں کمال

آداب مرشد و فقر محمدی میں آپ اپنے مرشد کامل حضور غوث زماں سرکار والئ سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ کے عکس کامل ہیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ حضور غوث زماں نے ایک ایک وصف و خصائص کو بڑی احتیاط کے ساتھ آنجناب کے سینے اطہر میں محفوظ فرمایا ہے آپ نے بھی کبھی اپنے مرشد گرامی کا نام نامی اسم گرامی اپنے زبان مبارک سے نہیں لیا اور نہ ہی کبھی حضور غوث زماں کو پدری حوالہ سے یادفرمایا اور نہ ہی کبھی اپنے کسی کمال و کرامات کو اپنی ذات سے منسوب کیا بلکہ ہمیشہ جب بھی حضور غوث زماں کا ذکر مبارک ہوا تو آپ ہمیشہ ان الفاظ میں ذکر فرماتے ہیں ۔
میرے حضور غوث زماں محبوب الہٰی خواجہ خواجگان ہمارے آقا ہمارے داتا حضور قبلہ عالم سرکاروالئ سالک آباد شریف ۔

مرشد کریم کی شفقت محبت و عنایت 

اور جب داتا حضور قبلہ عالم سرکاروالئ سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ کے احوال پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمہ وقت آنحضور کی جانب سے ہمارے حضور قبلہ عالم پر محبت و الفت کی بارشیں ہوتی نظر آرہی ہیں بچپن ہی سے آپ کی تمام تر توجہ حضور قبلہ عالم کی طرف رہتی ۔ جب کبھی حضور قبلہ عالم تبلیغی سفر پر تشریف لے جاتے تو توداتا حضور قبلہ عالم سرکاروالئ سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ کے چہرۂ اقدس پر کیف و سرور کے آثار نمودار ہوجاتے حضور غوث زماں ہمہ وقت بذریعہ خط و کتابت آپ کی خبر گیری کرتے رہتے اور مریدین کو آپ کا خصوصی خیال رکھنے کی تلقین فرماتے ہمیشہ آپ کو پیر ثانی صاحب کے لقب سے یادفرماتے اور جمیع مریدین کو آپ کا خصوصی خیال رکھنے کی تلقین فرماتے اور جمیع مریدین کو فرماتے کہ پیر ثانی صاحب پورے سلسلہ عالیہ کے لیے ایک عظیم لاثانی تحفہ ہیں ۔ دربار شریف میں جلوہ گری کے وقت ہمیشہ اپنے دائیں جانب بیٹھاتے حضور غوث زماں کے وصال مبارک کے بعد حضور قبلہ عالم کی مسند شریف دائیں جانب ہی تھی جو کہ بعد ازاں حضور قبلہ عالم ادب خاص کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی مسند شریف کو بائیں جانب کرلیا لہذا موجودہ وقت میں حضور قبلہ کی مسند شریف حضور غوث زماں کی مسند شریف کے بائیں جانب ہے ۔
سولہ 7 (16)سال کی مختصر عمر میں حضور قبلہ عالم نے تمام مدارج سلوک طے فرمائے اور حضور غوث زماں نے وہ تمام امانتیں اور نسبتیں سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ قادریہ چشتیہ سہروردیہ کی جو حضور سرورکائنات رحمتہ اللعالمین روح کائنات حضرت محمد الرسول اللہﷺسے لے کرسینہ بہ سینہ د اتا حضور قبلہ عالم سرکاروالئ سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ ک تک پہنچی وہ آپ نے حضور قبلہ عالم کے سینہ مطہر میں منتقل فرمادیں اور آپ کو نسبت رسولی سے فیض یاب فرما کر دربار رسولی میں پیش فرمادیا اور دربار رسولی سے عنایات و کرم کی بارش میں آپ کو خرقہ خلافت و سہراء ولایت سے سرفراز فرما کر اجازت بیعت عطا فرمائی ۔
حضورقبلہ عالم ثانی سرکار دامت مرکاتہم القدسیہ پر بچپن سے استغراق کی کیفیت طاری رہتی اور آپ کا اکثر وقت تنہائی میں گذرتا کبھی جنگل کو رخ فرمالیتے کبھی غار میں گوشہ نشین ہوجاتے کئی کئی دن تک گھر سے غائب رہتے اور مجاہدات اور مراقبات میں محو رہتے۔آج حضور قبلہ عالم ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ کو جلوت میں رب تعالیٰ کی وہ حضوری حاصل ہے جو عام طور پر اولیاء کو خلوت میں بھی نصیب نہیں ہوتی اس کا مشاہدہ آپکی صحبت میں باخوبی لگایا جا سکتا ہے یہ سب آپکے والدقطب الالیاء عالم ربانی خواجہ محمد اعظم نقشبندی مجددی المعروف والئی سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ کی تربیت کا ثمر ہے۔

آپ دامت برکاتہم القدسیہ کی دعا اوردربار شریف کی جامع مسجد میں چشمہ جاری ہونا

دربار شریف میں پانی کی شدید قلت کے پیش نظر حضور قبلہ عالم خواجہ ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ نے جامع مسجد کے احاطہ میں پانی کے لیے بورنگ کا حکم صادرفرمایا مشین لائی گئی بور نگ شروع ہوا تقریباً ڈیڑھ سو فٹ پر پہاڑی چٹان آگئی اور کھدائی کا کام رک گیا حضور قبلہ عالم خواجہ ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ نے ارشاد فرمایا کہ پھر کیا گارنٹی ہے کہ پانی آئے گا انھوں کہا کہ جی کوشش ہے گارنٹی نہیں ہے اس پر حضور قبلہ عالم نے فرمایا کہ چھوڑ دیں اگر اللہ نے پانی دینا ہوگا تو انشاء اللہ اوپر سے دے گا ۔ ( قبل ازیں اس سے قبل ہی حضور قبلہ عالم نے وضو خانہ تعمیر کرادیا تھا ) رات کو حضور قبلہ عالم نے خصوصی توجہ فرمائی اورداتا حضور غوث زماں محبوب الہی والئی سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ کے روضۂ مقدس پر دعا فرمائی تو صبح سحر سے قبل اچانک دھماکے کے ساتھ چٹان پھٹ گئی اور پانی جاری ہوگیا اور وہ پانی زمین سے بلند ہو کر جاری و ساری ہے اور انشاء اللہ قیامت تک جاری رہے گا اس کے چند سالوں کے بعد حضور قبلہ عالم نے داتا حضور غوث زماں محبوب الہی والئی سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ کے مزار اقدس کے شمال میں بورنگ کا حکم صادر فرمایا دس محرم الحرام کے دن کام شروع ہوا شام کے وقت مشین کا کنڈا اندر پھنس گیا تمام لوگ پریشان تھے کہ اگر یہ اندر ٹو ٹ گیا تو ساری محنت رائیگاں جائے گی تمام تدابیر استعمال کی گئیں لیکن کوئی بھی تدبیر سود مند ثابت نہ ہوئی بالاآخر حضور قبلہ عالم کی خدمت میں عرض پیش کی حضور قبلہ عالم تشریف لائے اورفرمایا کہ انشاء اللہ آج دس محرم الحرام ہے یہاں سے چشمہ حسنین جاری ہوگا آپ نے کنڈے کی رسی کو آہستہ سے ہلایا تو کنڈا اندر سے نکل آیا اور فی الفور پانی جاری ہوگیا جو کہ زمین سے چار فٹ بلندی پر سے جاری ہے انشاء اللہ تا قیامت جاری رہے گا ایسے پانی کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی کہ اس طرح پانی جاری ہورہا ہو یا درہے کہ اس چشمے کی کھدائی سے قبل بھی حضور قبلہ عالم نے حوض مکمل طور پر تعمیر کرادیا تھا اور پانی کے اوپر سے آنے کی پیشین گوئی فرمادی تھی ۔

تبلیغ دین اور فلاحی خدمات

5دسمبر1986ء کو حضور والئی سالک آباد شریف رحمتہ اللہ علیہ نے آپکو اپنا جانشین مقرر فرماکرچاروں سلاسل طریقت کے فیضان کی امانت نیز امانتِ فیضانِ نسبت رسولی عطافرماکرخانقاہ غوث الامت باغدرہ شریف درباراعظمیہ رحیمیہ سالک آباد شریف کی سجادہ نشینی آپ کے سپرد فرمائی، اس کے بعد حضور قبلہ عالم خواجہ ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ نے اکابر اولیاء کرام کی طرز پر خانقاہی نظام کواحیاء بخشی اور خدمت خلق و احیاء دین میں مشغول ہوگئے اور خانقاہ غوث الامت باغدرہ شریف دربار اعظمیہ رحیمیہ سالک آباد شریف میں بچیوں کے لیے جامعہ عائشہ خدیجۃ العلوم للبنات الاعظمیہ (درس نظامی) کی بنیاد رکھی جس سے اب تک کئی سو بچیاں فارغ التحصیل ہو چکی ہیں اور اسی طرح بچوں کے لیے جامعہ اعظمیہ فیوض القرآن (ناظرہ و حفظ) اور جامعہ اعظمیہ مدینۃالعلوم (درس نظامی للبنین ) کی بنیاد رکھی۔ خدمت خلق کے لیے دربار شریف میں ۳ وقت کا لنگر شریف جاری فرمایا اور غرباء کے لیے فری میڈیکل کمپلیکس کی بنیاد رکھی جہاں مریضوں کی فری امداد کی جاتی ہے الحمد اللہ حضور قبلہ عالم ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ کے فیض یافتہ علماء و حفاظ اور دیگر طبقات کے احباب خدمت خلق و فروغ دین میں پاکستان کے مختلف گوشوں میں مصروفِ عمل ہیں۔ حضور قبلہ عالم ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ کے ہاتھ مبارک پر علماء اور حفاظ کی ایک کثیر تعداد بیعت ہے اور آپکے مریدین میں سیاستدانوں ،آرمی سولجرز، کیپٹن سے لے کر مزدور تک ہر طبقہ شامل ہے آپ ہر ایک پر یکساں شفقت فرماتے ہیں،حضور قبلہ عالم ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ سے سالکین کی ایک تعداد فیض حاصل کر رہی ہے اور آپکی مجلس میں پہنچ کر ہر سالک کو سلطان باہو رحمتہ اللہ علیہ کا یہ فرمان یاد آجاتا ہے کہ مرشد کامل مرید کو پہلی مجلس میں ہی دربار رسولی صلی اللہ علیہ وسلم میں پہنچا دیتا ہے۔
حضور قبلہ عالم ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ کا تعلیم یہ ہے کہ لوگوں کے عیب پر نظر رکھنے کی بجائے انکی خوبیوں پر نظر رکھو ہر طبقے کے فرد کو محبت دو پیار کے ساتھ اسکی اصلاح کرو ،تنقید کی بجائے لوگوں کی شخصیت سازی کرو خود کنگال ہوجاؤ لیکن کسی انسان کو خالی نہ لوٹاؤ غرباء کی مالی عیانت کرو ۔ اللہ امت کو حضور قبلہ عالم ثانی سرکار دامت برکاتہم القدسیہ کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ دامت برکاتہم القدسیہ کو عافیت و صحت کے ساتھ درازی عمربالخیر عطا فرمائے۔